تعمیرِ مسکن اور الحمید کنسٹرکشن کا تعارف
سن 2013 میں گھر اور دوکانوں پر مشتمل آبائی جائیداد فروخت کرکے وراثت کی تقسیم ہوئی تو میرے حصے میں 85لاکھ روپے آئے۔ بیگم صاحبہ کا اصرار تھا کہ سب سے پہلے اپنا ذاتی گھر بنایا جائے جبکہ کئی دوست مشورے دے رہے تھے کہ اپنے گھر پر پیسے لگانے کی بجائے کوئی گھر کرایہ پر لو اور یہ رقم کسی کام میں انویسٹ کر دو۔
میں ان دنوں موبی لنک میں جاب پر تھا ۔ خود نہ تو کسی کاروبار کے بارے میں زیادہ علم ہی تھا اور نہ ہی اتنا وقت تھا کہ کوئی پارٹ ٹائم بزنس ہی کیا جا سکتا تھا۔
بہت سوچ بچار کے بعد فیصلہ یہی ہوا کہ اپنا گھر تو لازمی ہونا چاہیے ،باقی ابھی جاب چل رہی ہے تو گھر بنانے کے بعد جو رقم بچے گی، اسے کہیں انویسٹ کرنے کا سوچ لیں گے۔ گھروالوں کا اصرار تھا کہ اپنا پلاٹ خرید کر گھر بنانے میں لگ گئے تواس پر کافی ٹائم بھی لگے گااور جاب کی مصروفیات کی وجہ سے نگرانی کے لیے اتنا وقت بھی نہیں ہے تو کوئی بنا بنایا گھر ہی خرید لیا جائے، لیکن میرے ذہن میں چونکہ یہ خیال اور ارادہ پہلے سے ہی موجود تھا کہ جب کبھی جاب چھوڑی تو کنسٹرکشن کے کام میں ہی قسمت آزمائی کرنی ہے، اس لیے پلاٹ خرید کر تعمیر کروانے کا پلان ہی فائنل ہوا۔
شروع میں ود میٹیریل گھر تعمیر کروانے کا سوچا لیکن پھر یہی طے کیا کہ لیبر ریٹ پر گھر بنوایا جائے اور خود اسے مانیٹر کیا جائے تاکہ مستقبل میں اس کام میں پیش آنے والے مسائل کی سمجھ بھی آ جائے۔
گھر کی تعمیر شروع ہوئی لیکن ایک ایسے لیبر ٹھیکیدارسے واسطہ پڑ گیا جو جھوٹی کہانیاں سنانے اور وعدہ خلافی میں ید طولیٰ رکھتا تھا۔ میرا مسئلہ یہ تھا کہ میں سائٹ سے لگ بھگ بیس کلومیٹر دور ایک پورشن میں رہائش پذیر تھا اور میری جاب پر رات کی شفٹ ہوتی تھی۔ میں نے نیند بھی پوری کرنا ہوتی تھی اور سائٹ پر چکر بھی لگانا ہوتا تھا۔ وہ بھائی صاحب مجھے کہہ دیتا کہ آپ پہنچیں، میں آ رہا ہوں اور میں سائٹ پر گھنٹوں اس کے انتظار میں بیٹھا خود کو کوستا رہتا کہ کس بندے کو کام دے بیٹھا ہوں۔
بنیاد سے تھوڑی اوپر چنائی ہو چکی تھی کہ میں نے اس کی مسلسل وعدہ خلافیوں کی وجہ سے فیصلہ کر لیا کہ اب مزید اس کے ساتھ چلنے کا مطلب اپنے گھر کی تعمیر کو برباد کرنا ہی ہو گا۔ میں نے اس سے معذرت کرکے اسے فارغ کر دیا۔ ساٹھ ستر ہزار روپے جو اس کی طرف فالتو گئے ہوئے تھے، ان پر بھی فاتحہ پڑھی اور باقی پراجیکٹ ایک نئے بندے کے سپرد کر دیا۔
اس گھر کی تعمیر میں کافی مسائل درپیش آئے، جو بعد میں بھگتنے بھی پڑے لیکن تجربہ بھی حاصل ہوا۔ گھرکی تعمیر کے بعد کچھ رقم بچ گئی تھی تو ایک پانچ مرلہ پلاٹ خرید کر اس پر گھر بنا کر سیل کرنے کا پلان کیا۔ کچھ دوستوں کی انویسٹمنٹ ساتھ کروائی اور یہ پراجیکٹ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اس سے مزید سیکھنے کا موقع ملا۔
سن 2016 میں جب موبی لنک اور وارد ٹیلی کام کا مرجر ہوا ،تب میں نے جاب چھوڑ کر اپنے کاروبار میں آنے کا فیصلہ کیا ۔ جس گھر میں رہائش تھی اسےفروخت کیا اور ایک نیا پلاٹ خریدکر اس پر نیا گھر بنانا شروع کر دیا کہ اس کام کی مزید سمجھ آ جائے۔ اس گھر کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اپنے حلقہ احباب میں اپنے کام کا تعارف کروانا شروع کیا اور چند ہی ماہ بعد ہمیں پہلا پراجیکٹ دس مرلہ گرے سٹرکچر کی تعمیر کا اپنے ہی ٹائون میں مل گیا۔
اس کے ساتھ پھر دو تین مزید پراجیکٹس مل گئے اور یوں یہ سلسلہ چل نکلا۔
میرا چونکہ بیک گراونڈ سول کا نہیں تھا اور میں نے جتنا بھی یہ کام سیکھا، اپنے تجربات اور مشاہدات سے ہی سیکھا تھا تو بطور اینڈ یوزرمجھے بھی کافی مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ گھروں میں کئی ایسے مسائل آئے جو بعد میں تنگ بھی کرتے رہے، تب میرے ذہن میں یہ سوچ آئی کہ ہم نے اس شعبے میں اس طریقے سے کام کرنا ہے کہ ایک بندہ جو ہماری سروسز لے ،اسے ان مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے جو عام طور پر ٹھیکیدار حضرات نظر انداز کردیتے ہیں لیکن گھرمیں رہنے والوں کو بہت پریشان کرتے ہیں۔
اللہ کے فضل و کرم سے یہی نصب العین لے کر ہم اس شعبے میں چل رہے ہیں اور ہماری کمپنی الحمید کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کا ماٹو ہی اپنے کلائنٹس کے لیے آسانیاں فراہم کرنا اور انہیں ٹینشن فری گھر بنا کر دینا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ہمارا معیار بہتر سے بہتر ہوتا چلا جا رہا ہے ،الحمدللہ۔
تعمیر مسکن میرے انہی تجربات اور مشاہدات پر مشتمل کتاب ہے ۔ ایک عام بندہ جو ساری زندگی اپنے گھر کا خواب دیکھتا ہے، اس کے لیے پائی پائی جمع کرتا ہے لیکن جب وہ اس خواب کو عملی جامہ پہنانے لگتا ہے تو کسی غلط بندے کے ہاتھ چڑھ کر پریشان بھی ہوتا ہے اور اس کا گھر اس طرح معیاری بن بھی نہیں پاتا ،جس طرح اس کی خواہش ہوتی ہے ۔
اس کتاب کے نام میں مسکن سے مراد سکون والی جائے قیام ہے ۔ ایک اچھا بنا ہوا گھر بندے کو سکون مہیا کرتا ہے لیکن اگر اس کی تعمیر میں مسائل رہ گئے ہوں تو ساری زندگی بے سکونی اور پچھتاوے میں گزرتی ہے ۔ تعمیرِ مسکن لکھتے وقت یہی خیال ذہن میں ہے کہ اس میں اینڈ یوزر کو اتنا علم ضرور مل جائے کہ وہ اپنے گھر کی تعمیر میں ایک تو ترتیب کو سمجھ لے اور دوسرا اس میں جو جو مسائل آ سکتے ہیں، ان کے بارے میں کچھ بنیادی علم ضرور جان لے تاکہ اس کی جمع پونجی ضائع ہونے کا امکان کم سے کم باقی رہے۔
اللہ کے فضل و کرم اور آ پ دوستوں کی دعائوں سے تعمیر مسکن جہاں جہاں بھی پہنچی ہے ،لوگوں نے بے حساب دعائیں ہی دی ہیں ۔ اللہ اس کام کو میرے لیے، میری فیملی کے لیے اور میرے والدین کے لیے صدقہ جاریہ بنا دے اور اس کاوش کو عوام کے لیے مفید تر بنا دے۔آمین!
ہماری کنسٹرکشن کمپنی الحمید کنسٹرکشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور پاکستان انجینئرنگ کونسل میں رجسٹرڈ ہے اور ہماری تمام تر سروسز اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی دستیاب ہیں۔ اس بارے میں مزید معلومات کے لیے ہمارے واٹس ایپ نمبر03008650288پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
دیباچہ تعمیر مسکن
از قلم بشارت حمید
مئی 2020 میںفیس بک کی تحریروںسے جنم لینے والی تعمیر مسکن کا ایک سال سے بھی کم عرصے میںتیسرا ایڈیشن آ جانا صرف اللہ ہی کے فضل و کرم سے ممکن ہوا۔ اپنے رب کی اس عنایت کا جس قدر بھی شکر ادا کروں،کم ہے۔
اپنے کنسٹرکشن کے کاروبار کے دوران ذہن میںیوٹیوب چینل بنانے کے خیال سے اس موضوع پر کتاب لکھ دینے کے مراحل تک اللہ کی مدد قدم بقدم شامل حال رہی ہے ۔ پہلا ایڈیشن لکھتے وقت ذہن میںکئی سوال تھے کہ اسے کون خریدے گا؟ کون پڑھے گا؟ کیا کیا اعتراضات اٹھیں گے؟ اس شعبے کے ماہرین کتنی تنقید کریں گے؟ لیکن رب تعالیٰ کا کروڑ ہا شکر ہے کہ اس نے اس طالب علم کی معمولی سی کاوش کو اس قدر پذیرائی عطا کی کہ ہر شعبہ زندگی سے متعلق احباب نے اسے بہت پسند کیا اور اس طالب علم کی بہت حوصلہ افزائی کی۔
کئی سنجیدہ قسم کے احباب کے ایسے تبصرے بھی دیکھنے کو ملے جن میںانہوںنے کہا کہ اس موضوع پر ایسی کتاب پہلے کبھی نہ دیکھی ، نہ سنی۔پہلے ایڈیشن کے ہاتھوںہاتھ لیے جانے کے بعد دوستوںکا فیڈ بیک ،دوسرے اور قدرے مفصل ایڈیشن کا پیش خیمہ بنا۔ مئی 20 میںپہلے ایڈیشن کی آمد کے بعد دوسرے ایڈیشن پر کام شروع کر دیا گیا تھا اور 4 دسمبر 20 کو دوسرا ایڈیشن مارکیٹ میںآیا۔ دوسرے ایڈیشن کو ایک ہزار کی تعداد میںپرنٹ کروایا گیا تھا اللہ کے فضل سے اس ایڈیشن کو بھی بہت پسند کیا گیا۔
اس ایڈیشن میں بھی ہمارےپٹواری دوست ظفر اقبال صاحب کے تعاون سے پٹوار خانہ کے معاملات سے متعلق بھی کچھ مضامین شامل کیے گئے۔ان مضامین کو کتاب میں شامل کرنا اس لیے ضروری تھا کہ گھر کی تعمیر سے قبل پلاٹ کی خرید ہی پہلا قدم ہے اور اس کے بارے میںعوام کو بنیادی چیزیںمعلوم ہونی چاہییں تاکہ وہ کسی دھوکے میںنہ پھنس جائیںاور زندگی کی جمع پونجی سے محروم نہ ہو جائیں۔ جن دوستوں کو پٹوارخانے کے معاملات سے دلچسپی ہو وہ ان مضامین سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔اور اب اللہ کے فضل و کرم سے چوتھا اضافہ شدہ ایڈیشن آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ چوتھے ایڈیشن کے حوالے سے کئی پلان ذہن میں تھے لیکن چند وجوہات کی بنا پر پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے۔ ہماری سب پلاننگز پر رب تعالیٰ کی پلاننگ ہی فائق ہے ۔ اللہ نے توفیق دی تو اگلے ایڈیشن میں مزید موضوعات شامل کیے جائیں گے۔
اس کام کی تکمیل میں خاص طور میںاپنی فیملی اور اپنی مسز کا اپنے بیٹوںطلحہ بشارت، اسامہ بشارت، بیٹی اور بہو کا شکریہ ادا کرنا چاہوںگا جن کا عملی تعاون شامل حال نہ ہوتا تو میرے لیے یہ کام زیادہ مشکل ہوتا۔اس کتاب کو پڑھ کر اگر کسی دوست کو فائدہ پہنچے تو یہی اس کو لکھنے کا مقصد ہے ۔ اپنی دعاؤں میں شامل رکھنے کی درخواست ہے اور اللہ سے دعا ہے کہ اس کاوش کو میرے لیے میرے مرحوم والدین کے لیے اور میری فیملی کے لیے صدقہ جاریہ بنا دے۔ آمین
یکم مارچ 2023
تعمیر مسکن اور صاحب تعمیر مسکن
از قلم عامر خاکوانی
بشارت حمید کی شخصیت کے تین چار اہم پہلو ہیں۔ وہ ایک اچھے لکھاری ہیں، فیس بک پر ان کے بلاگز اور پوسٹیں معروف ہیں، ان کی تحریریں پسند کرنے والا اچھا خاصا وسیع حلقہ ہے۔ مختلف موضوعات پر بشارت حمید لکھتے رہے ہیں، ان کی بہت سی پوسٹیں وائرل ہوئیں اور مختلف اخبارات، جرائد وغیرہ میں بھی پرنٹ ہوئیں۔
بشارت حمید کی ایک بڑی خوبی مدلل انداز میں بات کہنا ہے۔ انہیں بات کو دلیل کے ساتھ اور جزئیات میں جا کر کہنا آتا ہے۔ وہ کسی سماجی ایشو پر لکھیں تو اس کا عمدگی سے پوسٹ مارٹم کرتے ہیں۔ تکنیکی ایشو پر بات کریں تو صاف محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس معاملے کو گہرائی سے جا کر سمجھ کر لکھ رہے ہیں۔ انہوںنے ایک سیریز لکھی کہ گاڑی میں کیا کیا ضروری چیزیں ہونی چاہییں، پڑھ کر حیرت ہوئی کہ کوئی شخص اتنی سمجھداری اور دانائی کے ساتھ ان سب پہلوؤں کا خیال رکھ سکتا ہے۔ وہ ایک شاندار سیریز تھی اور میرے خیال میں ہر گاڑی چلانے والے کو اسے غور سے پڑھنا، سمجھنا اور اس پر عمل کرنا چاہیے۔
بشارت کی شخصیت کا ایک اور پہلو ان کا دیانت دارانہ اور خوف خدا رکھنے والا رویہ ہے۔ وہ ایک مذہبی آدمی ہیں، مذہبی اخلاقیات کے پیروکارہیں،اسی وجہ سے وہ ہر معاملے کو نہایت وضاحت کے ساتھ بیان کرتے ہیں، کسی بات پر شبہ پیدا ہوتو بلاتکلف ایک اور تحریر لکھ کر مزید پہلوؤں کو بیان کر دیتے ہیں۔ بات کو وہ تحمل سے سنتے ہیں، مکالمہ پر یقین رکھتے ہیںاور دلیل کا جواب دلیل سے دینے کو ترجیح دیتے ہیں۔
بشارت حمید کی شخصیت کا ایک پہلو ایک کنٹریکٹر اور بلڈر ہونے کا ہے۔وہ تعمیرات کی طرف کچھ تاخیر سے آئے، زندگی کے کئی برس دیگر ملازمتوں میں گزار دیے مگر وہاں انہیں ہیومن ڈیلنگ اور ہارڈ ورک کا تجربہ بھی حاصل ہوا۔ جب وہ مکان بنانے کی طرف آئے تو اپنی طبیعت کے مطابق پورے جوش وخروش سے اس شعبے کو باریک بینی سے دیکھا اور جزئیات جاننے، سمجھنے کی کوشش کی۔ جیسے جیسے وہ چیزیں سمجھتے گئے ، ان پر بہت سے اندرونی راز افشا ہوئے، انہیں اندازہ ہوا کہ اس کام میں کس طرح گھپلے کیے جاتے ہیں، ٹھیکے دار اور بلڈر حضرات کیا کیا داؤ کھیلتے ہیں۔ ایک ایماندار شخص اور ایک سچے لکھاری کے طور پر انہوں نے ان تجربات ، مشاہدات اور فائنڈنگز کو قارئین کے ساتھ شیئر کرنا شروع کیا۔ یہ تحریریں کمال تھیں۔ بطور قاری میں نے ان سے لطف اٹھایا، کئی تحریریں اپنے اخبار کے میگزین میں شیئر کیں، اپنی وال پر بھی انہیں لگایا اور عام آدمی تک یہ معلومات پہنچانے کی کوشش کی۔
تعمیر مسکن انہی تحریروں کا مجموعہ ہے۔ اس کا پہلا ایڈیشن آیا ، ہاتھوں ہاتھ نکل گیا۔ پھر دوسرے ایڈیشن میں بشارت حمید نے کچھ اضافے کیے، کئی اہم معلومات بڑھائیں۔ یہ ایڈیشن ختم ہوگیا۔ تیسرے ایڈیشن کو بشارت حمید نے مزید پرفیکٹ بنایا ، اس میں پٹواری حضرات سے حاصل کردہ معلومات بھی شامل کیں۔ تعمیر مسکن کا اب چوتھا ایڈیشن آ رہا ہے، یہ پہلے ایڈیشنز سے زیادہ جامع اور بھرپور ہوگا۔ تعمیر مسکن کا ہر ایڈیشن اس قابل ہے کہ اسے خریدا جائے، کیونکہ ہر بار کچھ نہ کچھ معلومات پہلے سے زیادہ ہوتی ہیں۔
تعمیر مسکن ہر اس شخص کو خریدنی چاہیے جو مکان بنانا چاہتا ہے یا جس کا کوئی قریبی ، پیار امکان بنا رہا ہے۔ اس کتاب کو پڑھنے سے آپ بہت سے فراڈ، بے وقوفیوں اور غلطیوں سے بچ جائیں گے۔ یہ کتاب آپ کو بہت سے عملی سبق سکھائے گی، چھوٹی چھوٹی کئی ایسی مفید معلومات دے گی جن کا ہونا آپ کو نفع دے گا۔ تعمیر مسکن آپ کو ایک نہایت تجربہ کار ، مکانات بنانے کے ماہر شخص کی کتاب محسوس ہوگی، جس نے کم عرصے میں بہت کچھ سیکھا ہے اور اس کو آگے منتقل کرنے میں کسی بخل سے کام نہیں لیا۔
بشارت حمیدپچھلے کچھ عرصے سے ویڈیو بلاگ بھی بنا رہے ہیں، ان کی ویڈیوز بھی مفید ، معلوماتی اوردلچسپ ہوتی ہیں، البتہ تحریر ان کا خاص میدان ہے۔ وہ بڑی سہولت اور روانی سے لکھتے ہیں، ان کی تحریر سلیس اور دلچسپ ہے اور جیسا کہ اوپر ذکر کیا ، ہر تحریر میں کچھ نہ کچھ ایسا سبق ، معلومات یا تجزیہ شامل ہوتا ہے جو پڑھنے والے کو بھرپور مطالعہ فراہم کرتا ہے۔ میں بشارت حمید کی اس کتاب، ان کے کام اور منصوبوں کے لیے دعاگو ہوں۔ اللہ ان کی صلاحیتوں میں برکت عطا فرمائے، آمین۔